جمعہ 02 جون 2023 - 6:54:57 صبح

این ای پی قومی صلاحیتوں کوتیارکرکے ملک کےمستقبل کی تشکیل میں کردارادا کررہا ہے

ویڈیو تصویر

ابوظبی، 25مئی ،2023 (وام) ۔۔ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی ہدایت پر 2019 میں شروع کیا گیا نیشنل ایکسپرٹس پروگرام (این ای پی ) قومی صلاحیتوں کوتیار کرکے متحدہ عرب امارات کے مستقبل کو تشکیل دینے میں ان کے کردار کو فروغ دے رہا ہے۔

پروگرام متحدہ عرب امارات میں مقیم ان ماہرین کے لیے لانچ پیڈ تھا جو قومی ترجیحات کے مطابق مستقبل میں ترقی کرنے والے شعبوں کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شخ محمدکی اقدار کے زیر اثر اور زندگی بھر سیکھنے کے لیے پانچ ذہن سازی پر مبنی پروگرام ماہرین تعلیم، عمیق کام کے تجربے اور اعلیٰ حکومتی اور کاروباری رہنماؤں کی رہنمائی کو یکجا کرتا ہے۔

NEP این ای پی مہارت اور قائدانہ صلاحیتیں فراہم کر کے متحدہ عرب امارات کے سٹریٹجک وژن کی حمایت کرتا ہے تاکہ ایسی قومی افرادی قوت کی تیاری کو یقینی بنایا جا سکے جواہم سماجی اور اقتصادی شعبوں کی ترقی میں مؤثر طریقے سے حصہ ڈال سکے۔ آٹھ ماہ کا پروگرام معروف تنظیموں کے ماہرین تعلیم کو اکٹھا کرتا ہے۔

یہ علم کے تبادلے اور اختراعی سوچ کو آسان بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے رہنماؤں اور مختلف شعبوں کے سینئر حکام کی نگرانی میں جامع کام کا تجربہ اور انفرادی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ این ای پی کا تیسرا بیچ 15 سٹریٹجک شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے جنہیں تین سٹریٹجک شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے جو کہ اقتصادی ترقی، سماجی ترقی اور پائیداری اور بنیادی ڈھانچہ ہیں۔ یہ شرکاء کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ان کی قیادت کے تجربات کو تقویت دینے کے لیے تیار کیا گی ہے تاکہ وہ مؤثر طریقے سے ایسے سٹریٹجک منصوبوں میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

امارات نیوز ایجنسی (وام) نے این ای پی کے تیسرے ایڈیشن کے شرکاء کے ایک گروپ سے ملاقات کی جس میں متحدہ عرب امارات کی قومی ترجیحات کے ساتھ منسلک 15 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی میں متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاری کے سینئر ایسوسی ایٹ محمد ترموم نے کہا کہ پروگرام کے تیسرے بیچ میں میری شرکت اقتصادی ترقی کے شعبے کی نمائندگی کرتی ہے اور یہ وزیر اقتصادیات عبداللہ بن طوق المری کی نگرانی میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پروگرام کے ذریعے میرا مقصد اپنی صلاحیتوں اور صلاحیتوں کو فروغ دینا اور ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں مؤثر طریقے سے حصہ ڈالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آٹھ ماہ کے پروگرام میں سے نصف سے زیادہ مکمل کر لیے ہیں اور اپنے سرپرست کی رہنمائی میں کام کرنے کے ذریعے اور تجربہ کار تعلیمی شراکت داروں کی طرف سے فراہم کردہ ممتاز تربیتی ماڈیولز کی وجہ سے اس پروگرام نے مجھے اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور بڑھانے اور اپنے تجربات کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی میں اسٹریٹجک ریسرچ کے سربراہ عبداللہ الشیحی نے کہاکہ این ای پی مختلف شعبوں خاص طور پر خلائی شعبے میں مستقبل کے رہنماؤں کی تیاری کے لیے ایک غیر معمولی پلیٹ فارم ہے جو قومی معیشت کی ترقی اور سائنس میں مہارتوں کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ این ای پی قیادت اور تکنیکی مہارتوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں کام کرنے والے ماہرین سے ملاقات کے ساتھ ساتھ ملک کی قومی ترجیحات کے اندر تزویراتی منصوبوں پر کام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ متحدہ عرب امارات کے خلائی شعبے کو ملک کی قیادت کی طرف سے کافی مدد حاصل ہے جس نے بین الاقوامی تعاون، نجی شعبے سے فائدہ اٹھانے اور خلائی شعبے کے ساتھ اقتصادی ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے شراکت داری قائم کرنے کے ذریعے بہت سی اہم کامیابیاں اور پیشرفت حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔

وزارت ثقافت اور نوجوانوں میں نیشنل کلچرل اینڈ کریٹیو انڈسٹریز پروموشن ڈیپارٹمنٹ کی قائم مقام ڈائریکٹر وحیدہ الہدرامی نے کہا کہ این ای پی میں ان کی شرکت ان کے علم کو گہرا کر رہی ہے، انکی قائدانہ صلاحیتوں کو تقویت دے رہی ہے اور قومی اہمیت کے اسٹریٹجک منصوبوں میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔

وہ عوامی پلیٹ فارمز میں حصہ لینے کا بھی ارادہ رکھتی ہے جہاں وہ متحدہ عرب امارات کی تخلیقی معیشت کے شعبے میں اپنے تجربات کا اشتراک کر سکتی ہیں اور پروگرام میں اپنے سرپرست کے ساتھ مل کر کام کر سکتی ہیں۔ حکومت کی دبئی میڈیا آفس کی ڈائریکٹر جنرل مونا المری 2023 میں بڑے منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔

اس کے بعد انہوں نے وضاحت کی کہ یہ پروگرام اسے لیڈر بننے کے لیے ضروری تجربات فراہم کرتا ہے اور اسے قیادت کے مختلف ٹولز کا علم حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے جن کا اطلاق متحدہ عرب امارات کی معیشت کے بڑے شعبوں پر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام نئے مقامی اور بین الاقوامی روابط اور نیٹ ورکس بنانے کی ان کی کوششوں کی بھی حمایت کرتا ہے تاکہ مستقبل میں شراکت داری قائم کرنے اور وفاقی منصوبوں میں پیش رفت کے لیے ان کا استعمال کیا جا سکے۔

پراجیکٹ منیجر مبادلہ ہیلتھ فاطمہ ال علی نے پروگرام میں شرکت پر اپنے فخر کا اظہار کیا جو تمام شرکاء کے لیے ایک سنہری موقع اور تجربات، علم اور اختراعی سوچ کے تبادلے کا ایک مربوط پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقصد معاشرے پر مثبت اثر ڈالنا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں تبدیلی کے منصوبوں کی قیادت کرنا ہے جیسے کہ ڈیجیٹل تبدیلی کے منصوبے، مصنوعی ذہانت پر مبنی منصوبے اور وہ جو جینومکس کا استعمال کرتے ہوئے درست تشخیص اور ذاتی علاج کے ذریعے دائمی اور موروثی بیماریوں کو روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

العلی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اماراتی جینوم پروگرام کے ذریعے جینومکس میں اپنا سفر پہلے ہی شروع کر دیا ہے جو کہ صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل کو تلاش کرنے والے اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔

متحدہ عرب امارات کے خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی کے دفتر میں سفارتی مصروفیات کے سربراہ سعود النوری نے پروگرام میں شمولیت اور صنعت اور جدید ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر کے ساتھ کام کرنے پر اپنے فخر کا اظہار کیا ۔

انہون نے وضاحت کی کہ اس پروگرام کا مقصد سوچ اور کام کرنے کے طریقوں کو فروغ دینے میں بہترین عالمی طریقوں کی نمائش اور مطالعہ کرنا ہے اور اس نے ایک ایسا فریم ورک قائم کیا ہے جو متحدہ عرب امارات کی پالیسیوں اور خواہشات کے مطابق ہو تاکہ ملک کے اسٹریٹجک وژن کو حاصل کرنے میں مدد ملے ،راماراتیوں کی اگلی نسل میں اسی جذبے کو فروغ دے اور ان کی قابلیت میں اضافہ کرے ۔

این ای پی کا تیسرا بیچ 15 اسٹریٹجک شعبوں اقتصادی ترقی، میڈیا اور تخلیقی معیشت، خلائی، ٹیکنالوجی اور اختراع، جدید سائنس اور تحقیق، سیاحت اور مہمان نوازی، تعلیم، ثقافت، کمیونٹی کی ترقی اور سماجی خدمات، حکومتی پالیسیاں اور خدمات، صحت اور بہبود، قابل تجدید توانائی اور توانائی کے ذرائع، خوراک اور پانی کی حفاظت، نقل و حمل اور لاجسٹک خدمات اور ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

ان کو متحدہ عرب امارات کے اسٹریٹجک وژن کے حصول کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے ۔ پروگرام کے تیسرے بیچ کے شرکاء کا انتخاب مسابقتی انتخابی عمل کے ذریعے 900 درخواست دہندگان میں سے کیا گیا تھا۔

ترجمہ: ریاض خان ۔

https://wam.ae/en/details/1395303162075

Maryam