Thu 01-06-2023 20:49 PM
دبئی، یکم جون، 2023 (وام) ۔۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ ریسرچ سٹڈی کے مطابق متحدہ عرب امارات کی برآمدات 2030 تک 2 ٹریلین درہم تک پہنچنے کا امکان ہے جو کہ 5.5 فیصد کی مضبوط سالانہ ترقی کی شرح کو ظاہر کرتی ہے۔
رپورٹ میں عالمی تجارتی صنعت کے 2030 تک 120ٹریلین درہم تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کی شرح نمو پانچ فیصد متوقع ہے۔ تحقیق اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ کی تجارتی راہداریوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ عالمی تجارتی ترقی کی شرح کو تقریباً چار فیصد پوائنٹس سے آگے بڑھائیں گی جس سے ان خطوں میں مشترکہ تجارتی حجم 53 ٹریلین درہم تک پہنچ جائے گا جو2030 تک عالمی تجارت کا 44 فیصدہوگا ۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت متحدہ عرب امارات کا سب سے بڑا برآمدی مقام رہے گا جبکہ ترکی، ویتنام اور سنگاپور کو برآمدات سب سے تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ سرحد پار تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی وجہ سے متحدہ عرب امارات اہم صنعتوں میں قابل قدر توسیع سے گزر رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملک نے عالمی اوسط کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 0.54 فیصد کا متاثر کن برآمدی تنوع کا تناسب حاصل کیا ہے۔ یہ غیر ملکی ملکیت کے قوانین میں نرمی اور پرکشش مراعات کی پیشکش کے ذریعے غیر تیل کے شعبوں میں برآمدات کو متنوع بنانے کی ملک کی کوششوں کی وجہ سے ہے۔
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ یو اے ای کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رولا ابو منیہ نے کہاکہ متحدہ عرب امارات کی نئی تجارتی راہداریوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنی برآمدات کو متنوع بنانے میں کامیابی ملک کو پائیدار ترقی کے لیے سازگار حیثیت دیتی ہے اور اس کی اقتصادی لچک کو تقویت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی سرحد پار تجارت کو آسان بنانے کے لیے حکومت کی سرشار کوششوں کا براہ راست نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تجارتی تخمینہ علاقائی تجارتی مرکز کے طور پر متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات تجارتی انضمام کو آگے بڑھا رہا ہے اور جدت اور پائیداری کی حمایت کرنے والی پالیسیوں کے ساتھ تنوع کی کوششوں کو آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان مواقع سے فائدہ اٹھانے اور عالمی تجارتی میدان میں اپنے اوپر کی رفتار کو برقرار رکھنے کی متحدہ عرب امارات کی صلاحیت پر مثبت نقطہ نظر کو برقرار رکھتے ہیں ۔
ترجمہ: ریاض خان ۔
https://wam.ae/en/details/1395303164539