Fri 02-06-2023 12:04 PM
ابوظہبی، 2 جون، 2023 (وام) -- متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی نے متحدہ عرب امارات میں اسٹارٹ اپس، نجی کمپنیوں اور تحقیقی مراکز کے لئے ایسٹرائیڈ بیلٹ میں امارات مشن میں حصہ لینے کے مواقع کی پہلی کھیپ کا اعلان کیا ہے، جو مرکزی سیارچے بیلٹ کے سات سیارچوں کی تلاش اور مطالعہ کرنے کا پہلا مشن ہے۔
یہ دعوت متحدہ عرب امارات کی وزارت صنعت و جدید ٹیکنالوجی کی جانب سے ابوظہبی کے محکمہ اقتصادی ترقی اور اے ڈی این او سی کے اشتراک سے 31 مئی سے یکم جون 2023 تک ابوظہبی انرجی سینٹر میں منعقد ہونے والے "میک اٹ ان دی امارات" فورم میں شرکت کے موقع پر دی گئی۔
متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سلیم بٹ سلیم القبیسی نے کہا کہ، "فورم کے دوران ایسٹرائیڈ بیلٹ میں امارات کے آئندہ مشن میں شرکت کے لئے مقامی نجی شعبے کے لئے دروازے کھولنا متحدہ عرب امارات کی صنعتی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور اس کے نجی شعبے کو فروغ دینے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کے لئے پائیدار اور حوصلہ افزا ماحول پیدا کرنے کی ہماری مسلسل کوششوں سے متاثر ہوکر، ہم مقامی نجی کمپنیوں کو متحدہ عرب امارات کے خلائی شعبے اور مشنوں میں حصہ لینے اور اس شعبے کی ترقی میں مدد کرنے کے لئے بااختیار بناتے ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی مقامی کمپنیوں کی ترقی، ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور بہتر عالمی مارکیٹ تک رسائی پیدا کرنے کے لئے سرمایہ کاری کا ٹھوس ماحول اور پرکشش مراعات پیش کرتی ہے۔
لقبیسی نے کہا کہ، "قومی خلائی فنڈ آنے والے سالوں میں خلائی شعبے کو ترقی کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے، ہمارا مقصد متحدہ عرب امارات میں جدید جدت طرازی اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لئے ترقی کے نئے چینلز پیدا کرنا ہے۔"
ایسٹرائیڈ بیلٹ میں امارات مشن کے پروگرام ڈائریکٹر محسن العوادھی نے کہا کہ "میک اٹ ان دی ایمریٹس فورم مقامی صنعت کو خلائی صنعت کے فلیگ شپ پروگرام میں موجود مواقع سے متعارف کرانے کے لئے ایک مثالی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی صنعت خلائی گریڈ کے اجزاء فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے جو آج زمین اور مریخ کے گرد مدار میں موجود ہیں۔"
انہوں نے مزید کہاکہ،"ہم مقامی نجی کمپنیوں کی مہارت کو بروئے کار لانے اور ایسٹرائیڈ بیلٹ میں امارات مشن کو تیار کرنے اور اس اہم شعبے کے لئے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے وژن کو حاصل کرنے کے لئے اپنی نوعیت کے اس منفرد چیلنج میں ان کی شرکت کے منتظر ہیں۔"
اپنے پہلے مرحلے میں ، ایسٹرائیڈ بیلٹ میں امارات مشن نجی کمپنیوں کو متحدہ عرب امارات کے اب تک کے سب سے جدید اور پرجوش سائنسی مشن کو عملی جامہ پہنانے میں حصہ لینے کے لئے 30 سے زیادہ مواقع فراہم کرے گا۔
یہ مواقع ہارڈ ویئر کی ترقی کا احاطہ کرتے ہیں ، بشمول برقی حصوں ، مکینیکل حصوں ، نظام بھر میں تجزیہ اور گراؤنڈ سپورٹ سامان۔ ڈیپ اسپیس مشنز گراؤنڈ کنٹرول سینٹر، خلائی جہاز کے اندر ذیلی نظاموں کے ڈیزائن اور لینڈر سے سسٹم کی سطح پر ترقی کے متعدد مواقع موجود ہیں۔
اس مشن سے اماراتی خلائی صنعت کے اندر صلاحیتوں میں اضافے میں مدد ملے گی اور مشن کے لئے معاہدوں اور خریداری تک ترجیحی رسائی فراہم کی جائے گی۔ یہ نوجوان اماراتی ٹیلنٹ اور کمپنیوں کو کمپوننٹ اسمبلی اور خلائی سب سسٹم انجینئرنگ پر تربیت دینے کے لئے ورکشاپس اور تربیتی پروگرام بھی پیش کرے گا۔
یہ مشن خلیفہ یونیورسٹی، این وائی یو ابوظہبی اور متحدہ عرب امارات کے نیشنل اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر (این ایس ایس ٹی سی) کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی انوویشن انسٹی ٹیوٹ (ٹی آئی آئی)، یاسیٹ گروپ، 971 اسپیس، صادق اسپیس سلوشنز اور مارشل انٹیک جیسے قومی اداروں سمیت متعدد معروف تعلیمی اور تکنیکی شراکت داروں کے تعاون سے تیار کیا جا رہا ہے۔
ایسٹرائیڈ بیلٹ کا امارات مشن ایک اہم قومی سائنسی پروگرام ہے، ایک تیرہ سالہ مشن، جس میں خلائی جہاز کی تیاری کے لیے چھ سال اور مریخ سے آگے مرکزی سیارچے کی بیلٹ کے ذریعے سات سالہ مشن شامل ہے، جس میں سات اہم بیلٹ سیارچوں کے انوکھے مشاہدات کرنے کے لیے قریبی پروازوں کا ایک سلسلہ انجام دیا گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کا خلائی جہاز مریخ کو بائی پاس کرتے ہوئے 5 ارب کلومیٹر کا سفر طے کرے گا، زہرہ، اس کے بعد زمین اور آخر میں مریخ کے گرد کشش ثقل کی مدد کے حربے انجام دے گا تاکہ خلائی جہاز کی "ایم بی آر ایکسپلورر" کی رفتار کو بڑھایا جا سکے اور اس کی پرواز کی مہم کو سہارا دیا جا سکے، جس کا پہلا سیارچہ فروری 2030 میں سیارچے ویسٹروالڈ میں ہوگا، اس کے بعد چیمیرا اور راکوکس ہوں گے۔ اس کے بعد 2034 ء میں ساتویں سیارچے جسٹیٹیا تک پروازیں ہوں گی۔
https://wam.ae/en/details/1395303164813