اتوار 01 اکتوبر 2023 - 6:56:03 صبح

مریم المہیری نے کیوبا میں G77+چین سربراہی اجلاس میں متحدہ عرب امارات نمائندگی کی

  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا
  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا
  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا
  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا
  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا
  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا
  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا
  • مريم المهيري تترأس وفد الإمارات في قمة مجموعة الـ 77 والصين في كوبا

دبئی،17ستمبر، 2023 (وام) ۔۔ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کی وزیر مریم بنت محمد المہیری نے کیوبا میں منعقدہ G77+چین سربراہی اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہی کی اورکیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل سمیت دنیا بھر کے وزراء اور اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ "موجودہ ترقیاتی چیلنجز: سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کا کردار" کے موضوع پر G77+چین سمٹ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ساتھ ساتھ کئی سربراہان مملکت نے شرکت کی۔ اماراتی وزیر نے اس بات کی تصدیق کی کہ COP28، جس کی میزبانی متحدہ عرب امارات کر رہا ہے، پیرس معاہدے کے پہلے عالمی اسٹاک ٹیک کو ختم کرنے اور انسانیت کے لیے خوشحال مستقبل کی تشکیل کے لیے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنے کے لیے دنیا کی اجتماعی توجہ مرکوز کرنے کا ایک موقع ہے۔ سربراہی اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی شرکت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا ماننا ہے کہ موسمیاتی کارروائی ایک زیادہ مساوی اور پائیدار دنیا کی تشکیل کا ایک موقع ہے۔ یہ معیار زندگی کو بلند کرنے، نئی ملازمتیں پیدا کرنے اور نئی صنعتوں کو متحرک کرنے، فطرت کے ساتھ ہمارے بندھن کو مضبوط کرنے اور موسمیاتی مثبت ترقی کا موقع ہے۔ اماراتی وزیر نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ سائنس، اختراعات اور ٹیکنالوجی وہ اوزار ہیں جن کی انسانیت کو آب و ہوا کے عمل پر اجتماعی پیشرفت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے اور 2030 تک عالمی اخراج کو 43 فیصد تک کم کرنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں دوبارہ ٹریک پر لانے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصفانہ، منظم، اور توانائی کی منصفانہ منتقلی ناگزیر اور ضروری ہے اور اس گروپ کے تعاون گلوبل ساؤتھ کے مفادات کی نمائندگی کرنے اور ٹیکنالوجی کے فوائد تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گروپ کے رکن ممالک کو ہماری مشترکہ کوششوں میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔ ملاقاتیں سربراہی اجلاس کے دوران اماراتی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات نے کیوبا کے صدر Miguel Díaz-Canel سے ملاقات کی اور کیوبا کو G77+چین سربراہی اجلاس کا چیئر منتخب کیے جانے پر اماراتی صدرعزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی طرف سے مبارکباد پیش کی۔ المہیری نے کیوبا کے وزیر اعظم مینوئل میریرو کروز سے بھی ملاقات کی اور دیگر شعبوں کے علاوہ خوراک اور زراعت کے شعبوں میں دونوں ملکوں کےتعلقات اور متحدہ عرب امارات کی میزبانی COP28 کے بارے میں تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا۔ متحدہ عرب امارات کی وزیر نے موسمیاتی ایجنڈے کو تیز کرنے میں گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے درمیان تعاون کے کردار کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کے دفتر برائے جنوب جنوب تعاون (UNOSSC) کے ڈائریکٹر دیما الخطیب سے بات چیت کی۔ انہوں نے افریقہ کے صاف توانائی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے میں مدد کے لیے متحدہ عرب امارات کے 4.5 ارب ڈالر فراہم کرنے کے عزم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ایک اور ملاقات میں سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز کے وزیر اعظم المہیری اور رالف گونسالویس نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں اور COP28 کی میزبانی کے لیے متحدہ عرب امارات کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مصر کے اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق کے وزیر محمد ایمن اشور کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران تحقیق اور ترقی میں علم کے اشتراک کی اہمیت اور تعلیمی نصاب میں موسمیاتی تبدیلی اور پائیداری کو مربوط کرنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ متحدہ عرب امارات کے وفد نے کیوبا کی سائنس، ٹیکنالوجی اور ماحولیات کی وزیر ایلبا روزا پیریز مونٹویا سے بھی ملاقات کی جس میں بلیو اکانومی میں ممکنہ تعاون اور سمندری حیات کے تحفظ کے شعبے میں علم کے تبادلے پر تبادلہ خیال کیا گیا جو COP28 کے دوران بات چیت کا ایک اہم موضوع ہوگا۔ ترجمہ: ریاض خان ۔ https://www.wam.ae/en/details/1395303197848