Mon 18-09-2023 08:02 AM
فجیرہ، 18 ستمبر، 2023 (وام) ۔۔ متحدہ عرب امارات آج سپریم کونسل کے رکن اور فجیرہ کے حکمران شیخ حمد بن محمد الشرقی کی امارت فجیرہ کی حکمرانی سنبھالنے کی 49 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ انکی حکمرانی کےبعد سے فجیرہ میں جو تبدیلی آئی ہے وہ ان تمام لوگوں پر عیاں ہے جو امارات میں رہتے ہیں جو دیکھنے والوں اور خوبصورتی کے متلاشیوں کے لیے ایک منزل اور متحدہ عرب امارات کے اندر ایک اہم، جدید اقتصادی مرکز بن گیا ہے۔ شیخ حمد نے ہمیشہ یقین کیا ہے کہ انسانی سرمایہ تعمیر و ترقی کا سنگ بنیاد ہے۔ ترقی میں اپنے اٹل یقین سے کارفرما وہ نوجوانوں اور ان کے منصوبوں کو ان کے خوابوں کو حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے ان کی مدد کر رہے ہیں ۔انہوں نے سماجی، اقتصادی اور ثقافتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جنہوں نے امارات کو بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے ایک بڑے مرکز میں تبدیل کر دیا جس سے 18 ستمبر کو متحدہ عرب امارات اور فجیرہ کی تاریخ میں ایک قابل ذکر دن بنا ۔ شیخ حماد 23 ستمبر 1948 کو امارت فجیرہ میں پیدا ہوئے۔ 1969 میں مرحوم کے والد شیخ محمد بن حمد الشرقی نے امیری فرمان نمبر 5 جاری کیا جس میں شیخ حمد بن محمد الشرقی کو فجیرہ میں ولی عہد اور پولیس اور سیکورٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اس کے بعد سےانہوں نے بیرون ملک تعلیم میں برسوں گزارنے کے بعد دینے اور کام کا سفر شروع کیا جہاں اسے جدید ترین عالمی تہذیبوں کا علم ہوا۔ شیخ حمد نے 9 دسمبر 1971 کو متحدہ عرب امارات کی وفاقی حکومت کی یونین کی پہلی کابینہ کی تشکیل میں زراعت اور ماہی پروری کے وزیر اور فجیرہ کے ولی عہد کے طور پر خدمات انجام دیں۔ فجیرہ کے حکمران نے 1969 میں ولی عہد کے طور پر اپنی تقرری کے بعد سے ہی فجیرہ میں ترقی کا سفر شروع کیا۔ اس نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور زراعت، سیاحت، معیشت اور تعلیم کے شعبوں کی حمایت پر توجہ دی۔ اس وقت سے فجیرہ نے ترقی اور خوشحالی کے سفر پر تیز رفتاری سے قدم اٹھانا شروع کیے تھے اور عزت مآب کے امارت کی حکمرانی سنبھالنے کے بعد اس نے اپنے عروج کو دیکھا تھا۔ شیخ حمد نے اپریل 2011 میں فوجیرہ پیٹرولیم انڈسٹریز زون (FOIZ) کے قیام کے لیے ایک امیری فرمان جاری کیا۔ اپنے قیام کے بعد سے FOIZ نے نیویگیشن، تیل کے شعبے، تیل اور گیس کی صنعتوں، اور تیل سے متعلق اقتصادی اور لاجسٹک منصوبوں کے قیام کو بڑھایا ہے اور آج فجیرہ بندرگاہ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا بنکرنگ مرکز ہے۔ اس کا نئے منصوبوں کے قیام، روزگار کے مواقع میں اضافے، اور فجیرہ میں بنائے گئے جدید ترین انفراسٹرکچر سے مستفید ہونے والے جدید کارخانوں کے ظہور پر بڑا اثر پڑا۔ 2012 میں شیخ حمد نے ابوظہبی۔فجیرہ پائپ لائن کے ذریعے تیل برآمد کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا جو کہ ایک اہم اسٹریٹجک اقدام ہے جو اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے ان کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ وہ "اتحاد ریل" پراجیکٹ پر کام کے مراحل پر بھی عمل پیرا ہیں جو امارات فجیرہ سے گزرتا ہے اور ایک نئی عالمی کامیابی کے طور پر، متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے زمینی نقل و حمل کے منصوبے کی تکمیل میں مدد کے لیے ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کو یقینی بناتا ہے۔ فجیرہ کے حکمران عزت مآب کئی اسلامی، عرب اور بین الاقوامی سربراہی اجلاسوں اور کانفرنسوں میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ 1991 میں انہوں نے سینیگال کے شہر ڈاکار میں چھٹے اسلامی سربراہی اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کی، جو القدس کے مقدس شہر اور اسلامی ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کے لیے وقف تھی۔ 2000 میں انہوں نے نویں اسلامی سربراہی کانفرنس میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کی جس نے فلسطینی کاز اور فلسطینی عوام کے ساتھ اسلامی عوام کی یکجہتی کا اعادہ کیا تاکہ ان کے حقوق کی بحالی ہوسکے۔ عرب سطح پر عزت مآب شیخ حمد نے کئی عرب سربراہی اجلاسوں میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کی ہے جیسے کہ 2004 میں تیونس سربراہی اجلاس جس کے دوران عربوں نے فلسطینی کاز کے لیے اصلاحات اور حمایت کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ 2005 میں انہوں نے الجزائر میں عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی جس کے دوران عرب رہنماؤں نے عرب امن اقدام اور عراق کے اتحاد اور خودمختاری کے احترام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انکی عرب سربراہی اجلاسوں میں شرکت جاری رہی جس میں 2009 میں دوحہ، 2014 میں کویت، 2015 میں مصر اور 2016 میں نواکشوت میں منعقد ہونے والے اجلاس بھی شامل تھے۔ انہوں نے 2019 میں مصر میں EU-Arab League کے پہلے سربراہی اجلاس میں بھی نمایاں اور فعال شرکت کی تھی جو کہ عرب لیگ اور یورپی یونین کے درمیان اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ تھا۔ اس سے پہلےانہوں نے کئی بین الاقوامی سربراہی اجلاسوں اور کانفرنسوں بشمول نیویارک میں ملینیم سمٹ میں شرکت کی ۔ انہوں نے 2008 میں نیویارک میں بین المذاہب ڈائیلاگ کنفاب اور 2002 میں جنوبی افریقہ میں پائیدار ترقی پر عالمی سربراہی اجلاس میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی بھی کی۔ عزت مآب شیخ حمد کی حالیہ ترین شرکت اقوام متحدہ کی کم ترقی یافتہ ممالک کی پانچویں کانفرنس میں تھی جو قطر میں منعقد ہوئی تھی۔ فجیرہ کے حکمران ان کھیلوں میں گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہیں جو اس کی اہمیت اور لوگوں کی زندگیوں میں طرز زندگی کے طور پر اس کے اثرات کے احساس سے پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ کھیلوں کے کلبوں کی حمایت کی ہے اور کھلاڑیوں کو تربیت دینے اور مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی مقابلوں اور چیمپئن شپ میں حصہ لینے کی ترغیب دی ہے۔ حالیہ برسوں میں امارت فجیرہ میں کھیلوں کے شعبے نے قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں اور عالمی کامیابیوں اور ٹورنامنٹ میں فجیرہ کے کھلاڑیوں کی جانب سے حاصل کردہ اعلیٰ پوزیشنیں ریکارڈ کی ہیں۔ فجیرہ کی شہرت بین الاقوامی سطح پر مختلف قسم کے کھیلوں کے لیے بین الاقوامی چیمپئن شپ کے انعقاد کے حوالے سے بڑھی ہے۔انہوں نے 2019 میں ہز ہائینس نے 100 ملین درہم کی لاگت سے ڈبہ الفجیرہ اسپورٹس کلب اسٹیڈیم کی تعمیر کا حکم دیا۔ آج انتالیس سال کی محنت نے اس پرسکون امارات کو ایک جدید اور ترقی یافتہ شہر میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ اس کی مستند عرب شناخت کو برقرار رکھا ہوا ہے۔ یہ ملک اور اس کے لوگوں کی اعلیٰ بھلائی کے لیے دینے اور مخلصانہ اور سرشار کام کے سفر کا نتیجہ ہے جس کی قیادت عزت مآب شیخ حمد بن محمد الشرقی کر رہے ہیں۔ مخلصانہ لگن کے ساتھ شیخ حمد نے بانی والد کا سفر مکمل کیا اور دینے کی راہ پر گامزن رہے تاکہ نئی نسلیں ترقی کا عظیم سفر مکمل کر سکیں۔ فجیرہ متحدہ عرب امارات کا ایک جوہر ہے جوبحیرہ عرب اور بلند و بالا پہاڑوں کے درمیان چمکتا رہتا ہے۔ یہ تاریخ اور مستقبل کا ایک مقام ہے جو آنے والی نسلوں کے لیے رہنمائی کی روشنی ہے۔ ترجمہ: ریاض خان ۔ https://www.wam.ae/en/details/1395303197854